مہر نیوز کے مطابق، روزنامہ واشنگٹن پوسٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ اسرائیل کو 2,000 پاؤنڈ (907 کلوگرام) وزنی 1,800 بم اور 500 پاؤنڈ (تقریبا 227 کلوگرام) کے 1,700 بموں کی کھیپ بھیجنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان ہتھیاروں کی سپلائی رفح میں اسرائیل کے بڑے پیمانے پر آپریشن کے بارے میں امریکہ کی تشویش کے باعث روک دی گئی تھی۔
واشنگٹن پوسٹ نے اس معاملے سے واقف تین امریکی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے مزید لکھا کہ ایوان اور سینیٹ میں دو اہم ڈیموکریٹک ممبران نے بائیڈن انتظامیہ اور اسرائیل کے حامی وکلاء کی طرف سے شدید دباؤ کا سامنا کرنے کے بعد اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت کے بل پر دستخط کئے، جن میں 18 بلین ڈالر سے زیادہ مالیت کے 50 F-15 لڑاکا طیارے بھی شامل ہیں۔
آپ کا تبصرہ